* شخص کے مرنے کے بعد جائداد کی تقسیم کیسے ہو
Contents > 7. Important Guidelines >
شخص کی موت کے بعد جائداد کی تقسیم کیسے ہو
سوره نمبر ٤، النساء آیت نمبر ٧ اور ٨
لِّلرِّجَالِ نَصيِبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالأَقْرَبُونَ وَلِلنِّسَاء نَصِيبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ
o وَالأَقْرَبُونَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ أَوْ كَثُرَ نَصِيبًا مَّفْرُوضًا
وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَةَ أُوْلُواْ الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينُ فَارْزُقُوهُم مِّنْهُ وَقُولُواْ
o لَهُمْ قَوْلاً مَّعْرُوفًا
ترجمہ :
جو مال والدین اور رشتےدار چھوڑیں اس میں مردوں کا بھی حصّہ ہے اور عورتوں کا بھی – یہ حصّے الله نے مقرّر کئے ہوئے ہیں اور جب میراث کی تقسیم کے وقت رشتےدار اور یتیم اور موحتاج آجائیں تو ان کو بھی کچھ دے دیا کرو اور شیریں کلامی سے پیش آیا کرو
سوره نمبر ٤، النساء ، آیت نمبر ١١ سے ١٣
يُوصِيكُمُ اللّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ فَإِن كُنَّ نِسَاء فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ وَإِن كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ وَلأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِن كَانَ لَهُ وَلَدٌ فَإِن لَّمْ يَكُن لَّهُ وَلَدٌ وَوَرِثَهُ أَبَوَاهُ فَلأُمِّهِ الثُّلُثُ فَإِن كَانَ لَهُ إِخْوَةٌ فَلأُمِّهِ السُّدُسُ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِي بِهَا أَوْ دَيْنٍ آبَآؤُكُمْ وَأَبناؤُكُمْ لاَ تَدْرُونَ أَيُّهُمْ
o أَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعاً فَرِيضَةً مِّنَ اللّهِ إِنَّ اللّهَ كَانَ عَلِيما حَكِيمًا
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَإِن كَانَ رَجُلٌ يُورَثُ كَلاَلَةً أَو امْرَأَةٌ وَلَهُ أَخٌ أَوْ أُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ فَإِن كَانُوَاْ أَكْثَرَ مِن ذَلِكَ فَهُمْ شُرَكَاء فِي الثُّلُثِ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصَى بِهَا أَوْ دَيْنٍ غَيْرَ
o مُضَآرٍّ وَصِيَّةً مِّنَ اللّهِ وَاللّهُ عَلِيمٌ حَلِيمٌ
تِلْكَ حُدُودُ اللّهِ وَمَن يُطِعِ اللّهَ وَرَسُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ
o خَالِدِينَ فِيهَا وَذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
ترجمہ :
الله تمھاری اولاد کے بارے میں ارشاد فرماتا ہے (جائداد کے مالک کے مرنے کے بعد) ایک لڑکے کا حصّہ دو لڑکیوں کے حصّے کے برابر ہے اگر مرنے والے کی صرف لڑکیاں ہی ہو دو یا تین سے زیادہ تو کل ترکے کا دو تہائی دیا جاۓ اگر ایک لڑکی ہو تو اسکا حصّہ نصف – اگر میّت کے ماں باپ حیات ہوں تو دونوں میں سے ہر ایک کا ترکے میں چھٹا حصّہ (باقی وارثوں کا ) بشرطیکہ میّت کی اولاد ہو اگر اولاد نہ ہو اور صرف ماں باپ ہی اس کے وارث ہوں تو ایک تہائی ماں کا حصّہ (باپ کا اور وارثوں کا دو تہائی حصّہ ) اور اگر میّت کے بھائی اور بہن بھی ہوں تو ماں کا چھٹا حصّہ(باقی بچوں کا ) تقسیم میّت کے وصیت کے بعد جو اس نے کی ہو یا قرض ادا ہونے کے بعد جو اس کے زممے ہو تم کو معلوم نہیں کہ تمھارے باپ داداؤں اور بیٹوں پوتوں میں سے فائدہ کے لحاظ سے کون تم سے زیادہ قریب ہے یہ حصّے الله کے مقرّر کئے ہوئے ہیں اور الله سب کچھ جاننے والا اور حکمت والا ہے اور جو مال تمھاری عورتیں چھوڑ کر مریں اور انکی اولاد نہ ہو تو اس میں سے نصف حصّہ تمہارا اور اگر اولاد ہو تو ترکے میں تمہارا حصّہ چوتھائی –یہ تقسیم ان کی وصیت کے بعد یا اگر قرض ہو تو ادا ہونے کے بعد عمل میں آئیگی اور جو مال تم چھوڑ کر مرو ، اگر تماری اولاد نہ ہو تو اس میں سے تمھاری عورت کا چوتھا حصّہ اور اگر اولاد ہو تو ان کا آٹھواں حصّہ (باقی بچوں کا ) تقسیم تمھاری وصیت کے بعد جو تم نے کی ہو یا قرض ادا ہونے کے بعد اگر تمھارے زممے ہو تو اگر ایسے مرد اور عورت کی میراث ہو جن کے نہ والدین ہیں اور نہ اولاد تو ان کے بھائی اور بہن کا چھٹا حصّہ اور ایک سے زیادہ ہوں تو ہر کسی کو ایک تہائی بشرطیکہ تقسیم وصیت کے بعد اگر ہو تو یا زممے قرض ہو تو ادا ہونے کے بعد – یہ الله کا فرمان ہے اور الله نہایت علم والا اور حلم والا ہے یہ سب الله کی حدیں ہیں اور جو شخص الله کی اور پیغمبر کی فرمابرداری کرے گا الله اس کو بہشت میں داخل کریگا جن میں نہریں بہ رہی ہونگی وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اور یہ بڑی کامیابی ہوگی
سوره نمبر ٤، النساء ، آیت نمبر ١٧٦
يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللّهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلاَلَةِ إِنِ امْرُؤٌ هَلَكَ لَيْسَ لَهُ وَلَدٌ وَلَهُ أُخْتٌ فَلَهَا نِصْفُ مَا تَرَكَ وَهُوَ يَرِثُهَا إِن لَّمْ يَكُن لَّهَا وَلَدٌ فَإِن كَانَتَا اثْنَتَيْنِ فَلَهُمَا الثُّلُثَانِ مِمَّا تَرَكَ وَإِن كَانُواْ إِخْوَةً رِّجَالاً وَنِسَاء فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ يُبَيِّنُ
o اللّهُ لَكُمْ أَن تَضِلُّواْ وَاللّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ
ترجمہ :
لوگ تم سے (کلالہ ) کے بارے میں پوچھتے ہیں کہہ دو کہ الله کلالہ کے بارے میں حکم دیتا ہے کہ کوئی ایسا مرد مر جاۓ جس کی اولاد نہ ہو (اور نہ ماں باپ حیات ہوں) لیکن اگر بہن ہو تو بھائی کے ترکے میں سے آدھا ملےگا اگر بہن بے اولاد مرے تو بھائی اسکا وارث ہوگا اگر میّت کی وارث دو بہنیں ہوں تو ترکے میں سے دو تہائی کی وارث ہوں گی اگر کئی بھائی بہنیں ہوں تو بہن کا ایک حصّہ اور بھائی کے دو حصّے ہونگے الله تمہارے لئے یہ بیان اسلئے کرتا ہے کہ تم بھٹکتے نہ پھرواور الله ہر چیز کا علم رکھتا ہے