* شرک سے پرہیز کریں
Contents > 7. Important Guidelines >
شرک سے پرہیز کریں
الله کےساتھ کسی کو شریک کرنے کے عمل کو شرک کہا جاتا ہے
- قرآن کریم لوگوں کو اللہ کی وحدانیت کو قبول کرنے کے لئے کہتا ہے اور شراکت داروں کو شامل کرنے سے منع کرتا ہے. قرآن یہ بھی بتاتا ہے کہ شرک ایک بڑا گناہ ہے اور اللہ اس کے ساتھ کسی کو شریک کرنے کو کبھی معاف نہیں کریگا - قراان نے الگ الگ طریقوں سے لوگوں کو شرک سے بچنے کے لئے کہا ہے . مسلمانوں کو شرک کے عمل کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے اور قرآن کریم میں فرمائی ہوئی باتوں کی روشنی میں شرک سے ضرور بچنا چاہیے یہ اچھی طرح سمجھ لیں کہ یہ نا قابل تلافی گناہ ہے
سوره نمبر ٤، النساء ، آیت نمبر ١١٦
إِنَّ اللّهَ لاَ يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَن يَشَاء وَمَن يُشْرِكْ بِاللّهِ فَقَدْ
o ضَلَّ ضَلاَلاً بَعِيدًا
ترجمہ :
الله کے یہاں بس شرک ہی کی بخشش نہیں ہے اس کے سوا سب معاف ہو سکتا ہے جسے وہ معاف کرنا چاہے جس نے الله کے ساتھ کسی کو شریک ٹھیرایا وہ گمراہی میں بہت دور نکل گیا
سوره سوره نمبر ١٦ ، النہل ، آیت نمبر ٢٠ اور ٢١
o وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِ اللّهِ لاَ يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ
o أَمْوَاتٌ غَيْرُ أَحْيَاءٍ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ
ترجمہ :
اور وہ دوسری ہستیاں جنہیں الله کو چھوڑ کر لوگ پکارتے ہیں وہ کسی کے خالق نہیں ہیں بلکہ خود مخلوق ہیں وہ مردہ ہیں نہ کہ زندہ – ان کو یہ بھی معلوم نہیں کہ وہ کب (زندہ کرکے ) اٹھائے جائیں گے
سوره نمبر ١٦، النحل ،آیت نمبر ٥١
o وَقَالَ اللَّهُ لَا تَتَّخِذُوا إِلَٰهَيْنِ اثْنَيْنِ إِنَّمَا هُوَ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ فَإِيَّايَ فَارْهَبُونِ
ترجمہ :
الله کا فرمان ہے کہ دو معبود نہ بنالو الله تو بس ایک ہی معبود ہے لہٰذا اسی سے ڈرو
سوره نمبر ١٦، النحل ، آیت نمبر ٨٦
Surah No. 16, Al Nahl, Ayat No. 86
وَإِذَا رَأَى الَّذِينَ أَشْرَكُوا شُرَكَاءَهُمْ قَالُوا رَبَّنَا هَٰؤُلَاءِ شُرَكَاؤُنَا الَّذِينَ
o كُنَّا نَدْعُو مِنْ دُونِكَ فَأَلْقَوْا إِلَيْهِمُ الْقَوْلَ إِنَّكُمْ لَكَاذِبُونَ
ترجمہ :
اور جب وہ لوگ جنھوں نے دنیا میں شرک کیا تھا اپنے بناۓ ہوئے شریککاروں کو دیکھیں گے تو کہیں گے " اے ہمارے پروردگار یہی ہیں ہمارے وہ شریک جنہیں ہم آپ کو چھوڑ کر پکارتے تھے " اس پر ان کے یہ معبود جواب دیں گے " تم جھوٹے ہو "
سوره نمبر ٢٢، الحج ، آیت نمبر ٣١
حُنَفَاءَ لِلَّهِ غَيْرَ مُشْرِكِينَ بِهِ وَمَنْ يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَكَأَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَاءِ
o فَتَخْطَفُهُ الطَّيْرُ أَوْ تَهْوِي بِهِ الرِّيحُ فِي مَكَانٍ سَحِيقٍ
ترجمہ :
صرف الله کے ہی ہو جاؤ اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھیراؤ اور کوئی ناللہ کے ساتھ شرک کرے تو گویا وہ آسمان سے گر گیا -پھر اس کوپرندے اچک کر تکا بوٹی کر جائیں یا ہوا اس کو ایسی جگہ لے جاکر بہت دور پھینک دے
سوره نمبر ٣٠، الروم ، آیت نمبر ٣٣
وَإِذَا مَسَّ النَّاسَ ضُرٌّ دَعَوْا رَبَّهُم مُّنِيبِينَ إِلَيْهِ ثُمَّ إِذَا أَذَاقَهُم مِّنْهُ رَحْمَةً إِذَا
o فَرِيقٌ مِّنْهُم بِرَبِّهِمْ يُشْرِكُونَ
ترجمہ :
لوگوں کا حال یہ ہے کے جب ان کو تکلیف پہونچتی ہے تو اپنے رب کو رجوع کر کے پکارتے ہیں پھر جب وہ انکو اپنی رحمت کا ذآیقہ چکھا دیتا ہے تو ان میں سے کچھ لوگ الله کے ساتھ شرک کرنے لگتے ہیں
سوره نمبر ٣٥، الفاطر ، آیت نمبر ٢٢
وَمَا يَسْتَوِي الْأَحْيَاء وَلَا الْأَمْوَاتُ إِنَّ اللَّهَ يُسْمِعُ مَن يَشَاء وَمَا أَنتَ بِمُسْمِعٍ
o مَّن فِي الْقُبُورِ
ترجمہ :
اور نہ ذندے اور مردے برابر ہو سکتے ہیں - اور الله جس کو چاہتا ہے سنا دیتا ہے تم ان کو نہیں سنا سکتے جو قبروں میں مدفون ہیں
سورہ انبیا ء نمبر ٢١ ، آیت نمبر ٢١ سے ٢٤ تک
اَمِ اتَّخَذُوۡۤا اٰلِهَةً مِّنَ الۡاَرۡضِ هُمۡ يُنۡشِرُوۡنَ ﴿﴾ لَوۡ كَانَ فِيۡهِمَاۤ اٰلِهَةٌ اِلَّا اللّٰهُ لَـفَسَدَتَاۚ فَسُبۡحٰنَ اللّٰهِ رَبِّ الۡعَرۡشِ عَمَّا يَصِفُوۡنَ ﴿﴾ لَا يُسۡــَٔـلُ عَمَّا يَفۡعَلُ وَهُمۡ يُسۡـَٔــلُوۡنَ ﴿﴾ اَمِ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِهٖۤ اٰلِهَةً ؕ قُلۡ هَاتُوۡا بُرۡهَانَكُمۡ ۚ هٰذَا ذِكۡرُ مَنۡ مَّعِىَ وَذِكۡرُ مَنۡ قَبۡلِىۡ ؕ بَلۡ اَكۡثَرُهُمۡ لَا يَعۡلَمُوۡنَ ۙ الۡحَـقَّ فَهُمۡ مُّعۡرِضُوۡنَ ﴿﴾
ترجمہ :
لوگوں نے جو زمین کی چیزوں سے (بعض کو) معبود بنا لیا ہے (تو کیا) وہ ان کو (مرنے کے بعد) زندہ کر سکیں گے ؟ ﴿۲۱﴾ اگر آسمان اور زمین میں اللہ کے سوا اور معبود ہوتے تو زمین وآسمان درہم برہم ہوجاتے۔ جو باتیں یہ لوگ بتاتے ہیں اللہ تعلٰی ان سے پاک ہے ﴿۲۲﴾ وہ جو کام کرتا ہے اس کی کوئی پوچھ نہیں ہوگی اور جو کام یہ لوگ کرتے ہیں اس کی ان سے پوچھ ہوگی ﴿۲۳﴾ کیا پھر بھی ان لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر اور معبود بنالئے ہیں۔ کہہ دو کہ اس پر اپنی دلیل پیش کرو۔ آپ یہ بھی فرما دیجئے کہ میرے پاس نصیحت نامہ آیا ہے اور میرے پہلے بھی نصیحت نا مے بھیجے گئے ہیں کہیں بھی اللہ کے سوا دوسرے معبود بنانے کی اجازت نہیں ہے بلکہ ان میں بڑ ی تعداد ایسی ہے جو حق بات جانتے نہیں اور بتانے پر بے دھیانی سے ٹال دیتے ہیں
تبصرہ :
مذہبی علماء نے شرک کی دو قسمیں بتائی ہیں ، ایک - شرک اکبر اوردوسری - شرک اصغر، ہر قسم کی ایک مختصر وضاحت ذیل میں دی گئی ہے
اکبر : شرک
اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کے سوا کسی اورشخص کو درجہ دینا جو صرف الله کے لئے ہے. بتوں اور قبروں کی عبادت کرنے والے اس قسم کے شرک میں شامل ہیں- بعض اوقات شرک عقائد کی شکل لیتا ہے
اس طرح کا عقیدہ کہ الله کے سوا کوئی اور پیدا کر سکتا ہے ، زندگی اور موت دیتا ہے، یا کائنات کے دیگر کام الله کے ساتھ کرتا ہے یا محبّت میں کسی اور کو الله کے ساتھ شریک کر لیتے ہیں
شرک اکبر کبھی الفاظ کی شکل میں بھی ظاہر ہوتا ہے : مثال کے طور پر. جو لوگ اللہ تعالی کے سوا کسی اور سے دعا کر کے مدد چاہتے ہیں یا اس کی پناہ ڈھونڈتے ہیں، چاہے وہ شخص الله کے نبی ہوں یا "ولی" یا کوئی اور مخلوق کا درجہ رکھتے ہوں
شرک اکبر بعض اوقات عمل کی شکل میں ہوتا ہے مثال کے طور پر : الله کے سوا کسی اور کا نام لے کر قربانی کرنا اور الله کے سوا کسی اور کو سجدہ کرنا
یاد رہے کہ اس قسم کے شرک کا مرتکب مرنے کے بعد ہمیشہ کے لئے جہنّم کا باشندہ ہوگا اور جنّت اس کے لئے ہمیشہ کے لئے منع ہوگی
الله سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کی اس قسم کے شرک سے حفاظت کرے
شرک اصغر :
ایسے اعمال جن میں دکھاوا شامل ہو جیسے لوگوں کو دکھانے کے لئے قرآن کریم کی تلاوت کرنا ، نماز ادا کرنا اور یہ ظاہر کرنا کہ ہم الله کے راستے پر چلتے ہیں اور اس کی پیش کش کرنا
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس چیز سے میں تم سے زیادہ ڈرتا ہوں وہ شرک اصغر ہے." صحابہ نے پوچھا ،اللہ کے رسول! شرک اصغر کیا ہے؟ "انہوں نے کہا،" ریا "
شرک اصغر کی ایک اور مثال یہ ہے کہ لوگ الله کے سوا کسی اور کی قسم کھاتے ہیں جیسے ، کعبہ، والدین ، قرآن یا اپنے بچوں کی قسم کھانا -.
ایک اور معمولی شرک ہے جس کانام ہے شرک خفی ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، "یہ پوشیدہ شرک ہے. ایک شخص نماز میں کھڑا ہے اور دکھاوے کے لئے خوب دیکھ بھال کر کے اسے پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے
شرک اصغر کو الله معاف کر سکتا ہے اگر بندہ الله سے معافی مانگے اور پھر اس کو دوبارہ نہ کرے – لہٰذا ہر مسلمان کا فرض ہے کہ شرک اکبر اور شرک اصغر سے اپنی حفاظت کریں اور اس سے بچیں