* الله کے رسول پر درود سلام کس طرح بھیجیں

Contents‎ > ‎7. Important Guidelines‎ >

الله کے رسول پر درود سلام کس طرح بھیجیں

سوره نمبر ٣٣، الاحزاب ، آیت نمبر ٥٦

إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا

o تَسْلِيمًا

ترجمہ :

الله اور اس کے ملائکہ نبی اکرم پر درود بھیجتے ہیں ، اے امان والوں ! تم بھی ان پر درود سلام بھیجو

تبصرہ :

یہ آیت تین لوگوں کے عمل سے منسلک کی جاتی ہے، ایک اللہ سے، دوسرے فرشتوں سے اور تیسرے مومنوں سے- اللہ تعالی کی طرف سے سلام کا مطلب ہے کہ وہ رسول کی تعریف کرتا ہے، اپنے رسول پر رحمت کی بارش کرتا ہے ان پر بہت مہربان ہے، انکے کام سے پوری طرح مطمئن ہے اور ان کا نام بلند کرتا ہے،

فرشتوں کی طرف سے سلام کا مطلب ہے کہ وہ رسول سے زبردست محبت کرتے ہیں اور اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ مذہب اور شریعت کو عام کرنے کا سبب بن سکیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شخصیت کو بلند کرےاور ان کو مقام محمود تک پوہچائے

نبی اکرم صلی الله و علیہ و سلم نے اپنے پیرو کاروں کے لئے ایک نئی تہذیب، نئی ثقافت اور زندگی کا منظم نظام قائم کیا تھا . اپنے مشن میں انہیں ظالمانہ رویہ برداشت کرنا پڑا تھا اور ان کے ساتھی مکہ میں غیر مومنوں کی وجہ سے شدید تشدد کا شکار تھے. مزاحمت اور مشکلات کا سلسلہ ایسا تھا جس کا کوئی مقابلہ نہ تھا .ان حالات کے باوجود نبی اکرم نے اپنے صحابہ کو زندگی گزارنے کا ایسا طریقہ بتا دیا تھا جس کے وجہ سے وہ آخرت میں سب سے بہتر اجر حاصل کرسکیں. اس عظیم شخصیت کے لئے اللہ نے ان کے امتیوں کے لئے دو اہم عمل کرنے کے احکامات جاری کے ہیں :

( i ) صَلُّوا عَلَيْهِ

( ii ) وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا

صَلُّوا عَلَيْهِ کا اہتمام کرنے کے لئے امتیوں کو نبی اکرم سے محبت کرنا چاہئے اور ان پر الله کی رحمت بھیجنے کے لئے د عا کرنا چاہیے

وَسَلِّمُوا تَسْلِيمً کا اہتمام کرنے کے لئے امتیوں کو نبی اکرم کے لئے سلامتی کی د عا کرنا چاہیے اور ان کے لائے ہوئے طریقے پر عمل کرنا چاہیے

جب آپ کے ساتھیوں نے آپ سے پوچھا کہ آپ پر سلام بھیجنے کا اور آپ پر درود بھیجنے کا کیا طریقہ ہے تو آپ نے جواب دیا

جب آپ لوگ نماز پڑھتے ہیں اور ہر دوسری رکعت میں آپ اتحیات پڑھتے ہیں تو آپ نبی اکرم پر سلام اور الله کی رحمتیں اور برکتیں بھیجتے ہیں

نماز کے اختمام پر آپ کو درود ابراہیم عطا کئے گئے ہیں جن کی معرفت آپ نبی اکرم پر الله کی رحمتیں اور برکتیں بھیجنے کے لئے الله سے درخواست کر رہے ہیں

( تفہیمل قرآن جلد پانچ ، تفسیر سوره الاحزاب )

درود کی تسبیح کسی بھی وقت ادا کی جاسکتی اور اگر الله کے رسول کا نام آنے پر بھی امت کے لئے حکم ہے کہ درود پڑھا جائے

د عا کے شروع میں اور آخر میں درود پڑھ کر د عا مانگیں تو قبولیت کا یقین ہو جاتا ہے

(ترجمہ قرآن مولانا عبدل کریم پاریکھ )