* وضو کرنے کا طریقہ

Contents‎ > ‎7. Important Guidelines

وضو کرنے کا طریقہ

سوره نمبر ٥، الما یدہ ، حصّہ آیت نمبر ٦

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاةِ فاغْسِلُواْ وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُواْ بِرُؤُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَينِ

ترجمہ :

اے ایمان والوں ! جب تم عبادت کے لئے جاؤ تو اپنے چہرے دھو لیا کرو، اور اپنے دونوں ہاتھ کوہنی تک دھولیا کرو، اپنے گیلے ہاتھ سر پر سے پھیر لیا کرو، اور اپنے دونوں پیر ٹخنوں تک دھو لیا کرو

تبصرہ :

جب کوئی شخص نماز یا تلاوت قرآن یا غسل کرے تو وضو کیا کرے – وضو چوبیس گھنٹے تک رکھا جا سکتا ہے لیکن پیشاب یا پا خانہ ہونے کی صورت میں، یا ہوا خارج ہو جاۓ یا گہری نیند میں چلا جاۓ تو وضو برقرار نہیں رہتا –

حدیث :

الله کے رسول (صلی الله و علیہ و سلم) نے وضو کا طریقہ اس طرح بتایا :

حضرت عبدللہ خیر (رضی الله و تعالہ عنہو ) نے فرمایا کہ حضرت علی (رضی الله و تعالہ عنہو ) نماز پڑھی اور پھر برتن میں پانی منگوایا ہم نے پوچھا کہ آپ پانی کا کیا کرینگے جب کہ آپ نے نماز ادا کر لی ہے ؟ - شاید ہمیں سکھانے کے لئے . پھر انہوں نے کلائی تک دونوں ہاتھ تین بار دھوئے- منہ کو صاف کیا اور ناک میں تین بار پانی ڈالکر چھنکا –پھر انہوں نے تین بار چہرہ دھویا اور تین بار دونوں ہاتھ کوہنی تک دھوۓ اور ایک بار اپنے گیلے ہاتھ سر پر سے پھیرا . اس کے بعد انہوں نے اپنے دونوں پیر ٹخنوں تک تین بار دھوۓ - پھر انہوں نے فرمایا اگرکوئی یہ جاننا چاہتا ہے کہ الله کے رسول کس طرح وضو کرتے تھے ، وہ اسی طرح وضو کرتے تھے

باب نمبر ١، حدیث نمبر ٠١١١، سونن ابو داود